افغانستان کے چیف ایگزیکیٹو کی سینڈہرسٹ میں افغان کیڈٹوں سے ملاقات
ڈاکٹرعبداللہ عبداللہ نے رائل ملٹری اکیڈمی سینڈہرسٹ کے دورے میں افغان کیڈٹوں کی ستائش کی ہے.
ڈاکٹرعبداللہ نے یہ دورہ سینڈہرسٹ کےاصولوں کے بارے میں ایک مختصر تعارف سے شروع کیا.
اکیڈمی کے اصولوں نے بیرون کابل افغان نیشنل آرمی آفیسرز اکیڈمی کی بنیاد کاکام کیا ہے جہاں برطانوی تربیت کار آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، ڈنمارک اور ناروے کے اتحادی شراکت داروں کے ساتھ افغان افسروں کی کور تیار کررہے ہیں.
ڈاکٹر عبداللہ وہاں افغان کیڈٹوں سے ملے۔ انہوں نے کیڈٹوں کی سخت تربیت کے بارے میں بات چیت کی جو وہ اپنے برطانوی ساتھیوں کے ساتھ حاصل کرتے ہیں۔ اس کے بعد انہوں نے سینڈہرسٹ کے چرچل ہال میں تمام کیڈٹوں سے خطاب کیا.
انہوں نے کہا:
میں آپ کو بتا نہیں سکتا کہ ہم اپنی قومی فوج اوروسیع ترسیکیورٹی فورسزپر کتنا فخر کرتے ہیں اورمیں اس کے لئے سینڈہرسٹ کا شکریہ ادا کرتا ہوں.
نوجوان کیڈٹوں سے ملاقات بڑی تسلی بخش رہی جو جلد ہی ملک واپس آکر ہمارے عوام کی خدمت کریں گے جس کے لئے وہ ذہنی اورجسمانی طور پرتیار ہوچکےہیں.
وہ سینڈہرسٹ کی اقدار پرعمل کریں گے اوراس سے افغانستان پر ایک دیرپا اثر قائم ہوگا.
میں برطانوی مسلح افواج کی قربانیوں کو بھی خراج تحسین پیش کرتا ہوں جوانہوں نے افغانوں کے شانہ بشانہ دیں.
اس سے ہمارے ملک کو استحکام حاصل ہوا اوراب جبکہ افغانستان اپنے پیروں پر کھڑا ہورہا ہے ہمیں اپنے مستقبل کے بارے میں امید بھی ہوگئی ہے.
رائل ملٹری اکیڈمی سینڈہرسٹ کمانڈنٹ میجر جنرل اسٹوارٹ اسکیٹس نے اس موقع پر کہا:
ڈاکٹرعبداللہ کو یہاں خوش آمدید کہنا ایک بہت بڑا اعزاز ہے.
ان کا دورہ افغانستان کے ساتھ ہماری مسلسل مستحکم شراکت داری اور سینڈہرسٹ اورافغان آفیسرز اکیڈمی قرغہ کے درمیان قریبی بندھن کی ایک مضبوط علامت ہے.
افغان اکیڈمی افغانستان یں ہماری جاری وراثت کا عین مرکزی مقام ہے اور اس سے یہ امر یقینی ہوجاتا ہے کہ افغان آرمی کے مستقبل کے رہنما آئندہ آنے والے مسائل کے بارے میں مکمل طور سے تیار ہیں.
ڈاکٹرعبداللہ ان دنوں افغانستان پر لندن کانفرنس میں شرکت کے لئے برطانیہ میں ہیں ۔ یہ کانفرنس ڈاکٹر اشرف غنی اور برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کی مشترکہ میزابانی میں ہوئی ہے.