بیرونس سعیدہ وارثی کی جانب سے افغانستان میں خواتین کے حقوق مہم کا خیرمقدم
بیرونس سعیدہ وارثی نے نوجوان ایمنیسٹی کارکنوں سے ایک ملاقات میں افغانستان میں خواتین کے حقوق کے فروغ کے لئے کام سےبرطانیہ کے تعاون کو نمایاں کیا ہے
وزارت خارجہ کی سینئیروزیربیرونس سعیدہ وارثی نے ایمنیسٹی یوکے کے نوجوان کارکنوں سے ملاقات کی ہے تاکہ افغانستان میں خواتین کے حقوق اور اپنے ملک کے مزید مستحکم اور خوشحال مستقبل کے لئےخواتین کے لازمی کردارپر بات چیت کی جاسکے۔ وزیر کو ایمنیسٹی اور جینڈرایکشن فارپیس اینڈ سیکیورٹی کی جانب سے افغان خواتین کی حمایت کے لئے برطانیہ کا تعاون جاری رکھنے کے لئے ایک پٹیشن پیش کی گئی.
پٹیشن کا خیر مقدم کرتے ہوئے وزیر نے افغان خواتین کے حقوق کے تحفظ اور فروغ کےلئے شہری تنظیموں کے کام کو سراہا اوراس کے لئے تنظیموں، افغان حکومت اور دیگر شرکا کے ساتھ کام، خواتین اورلڑکیوں کے مقام اوران کے کردار میں بہتری کے لئے برطانیہ کے طویل المدت عہد کی توثیق کی۔ بیرونس سعیدہ وارثی نے کہا:
مجھے فخر ہے کہ افغان معاشرے میں خواتین کے مساوی کردار کے لئے برطانیہ کے نوجوان، افغان نوجوانوں کے ساتھ شانہ بہ شانہ کھڑے ہیں۔ایمنیسٹی جیسی تنظیمیں افغان خواتین کی آواز دوبارہ پس منظر میں نہ ڈھکیلے جانے کے خلاف نمایاں کام کررہی ہیں.
برطانیہ افغانستان کے ساتھ مکمل وابستگی رکھتا ہےاوریہ عہد 2014ء میں ہماری لڑاکا فوجوں کی واپسی کے بعد بھی جاری رہے گا۔ جب خواتین اور لڑکیاں آئندہ چیلنجوں اور مواقع سے نمٹ رہی ہونگی تو ہمارا تعاون ان کے ساتھ جاری رہے گا۔ خواتین مستقبل کے افغانستان کی تعمیر میں ایک اہم کردار ادا کرسکتی ہیں اورانہیں ایساکرنا چاہئیے.’’
بات چیت میں افغانستان میں خواتین کو در پیش مشکلات نمایاں رہیں جن میں بے پناہ تشدد کا ذکر تھا۔ بیرونس سعیدہ وارثی نےان نمایاں چیلنجز کا ذکر کیا جن کاملک کے کئی قدامت پرست روایات کے حامل حصوں میں خواتین کوسامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے اس اہمیت کودہرایا جو برطانیہ افغان حکومت کی خواتین کے حقوق کو بلند رکھنے کے عہد کو دیتا ہے اور جس میں خواتین کے خلاف تشدد کے خاتمے کا قانون شامل ہے۔ بیرونس سعیدہ وارثی نے کہا:
ایک مستحکم اورپرامن افغانستان، ایک مضبوط ترمعیشت اورایک منصفانہ معاشرےکی تعمیرکے لئے خواتین اورلڑکیوں کے خلاف تشدد اورامتیاز سے نمٹنا ضروری ہے۔ افغان خواتین کو افغان عوامی اورسیاسی زندگی میں بھرپور حصہ لینے کی اجازت ہونا چاہئیے جس میں اگلے سال اپریل کے انتخابات میں، بحیثیت ووٹراورامیدواردونوں کے، ان کی شرکت شامل ہے۔ خواتین کی سیاسی شمولیت معاشرے کے ایک الگ تھلگ کئے گئے حصے کو آوازعطا کرتی ہے،انہیں اپنی زندگی پر اثر انداز ہونے والے فیصلوں کو شکل دینے کااہل بناتی ہے اوراس سے بالاخر افغانستان کے عوام کا وہ مستقبل محفوظ ہو سکے گا جس کا وہ حق رکھتے ہیں.’’
مزید معلومات
بیرونس سعیدہ وارثی ٹوئٹر پر @سعیدہ وارثی
مزید جاننے کے لئے افغانستان میں استحکام کے لئے برطانیہ کا کام
وزارت خارجہ ٹوئٹر پر @وزارت خارجہ اور @وزارت خارجہ انسانی حقوق