پریس ریلیز

سکریٹری خارجہ نے افغانستان کے پہلے دورے میں برطانوی تعاون کاعہد کیا

سکریٹری خارجہ بورس جانسن نےاپنے پہلے دورے میں افغانستان کے دفاع اور بہتری میں برطانیہ کے ''اہم کردار'' کو سراہا.

اسے 2016 to 2019 May Conservative government کے تحت شائع کیا گیا تھا

سکریٹری خارجہ بورس جانسن نے اپنے ایک روزہ کابل دورے میں صدر اشرف غنی اورچیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سے ملاقات کی جس میں انہوں نے افغانستان کے استحکام اورخوشحالی کے لئے برطانیہ کے عہد کی توثیق کی اورافغان حکومت کے اصلاحی منصوبے پربات چیت کی.

انہوں نے افغان سیکیورٹی فورسز کی تربیت، دہشت گردی کےتدارک اورتعلیم اورحقوق کےفروغ کے لئے برطانیہ کے منصوبوں کا بھی مشاہدہ کیا۔ وہ افغان نیشنل آرمی آفیسر اکیڈیمی گئے جہاں ان کی ملاقات برطانوی فوجی تربیت کنندگان سے ہوئی اور کابل یونیورسٹی میں وہ برٹش کونسل کے تعلیمی اور ثقافتی منصوبوں میں تعاون کا جائزہ لیا.

بورس جانسن کابل میں برطانوی قبرستان گئے جہاں انہوں نے 456 برطانوی مرد اور خواتین فوجیوں کی یادگار پر حاضری دی جو2001ء کے بعد سے افغانستان میں ہلاک ہوئے ہیں.

سکریٹری خارجہ نے کہا:

افغانستان ایک زبردست ملک ہے اورمیں اس کام پر بے حد نازاں ہوں جو برطانیہ یہاں انتہا پسندی اور دہشت گردی کو چیلنج کرنے، جمہوریت اورانسانی حقوق کے فروغ اور افغان حکومت کے اصلاحاتی منصوبوں میں تعاون کے لئےسرانجام دے رہا ہے.

برطانوی فوجی تربیت دہندگان افغان فوج کی ملک کے استحکام اوردہشت گردی کے خلاف جوابی کارروائی کی اہلیت کو بہتر بنانے کے لئے کام کررہے ہیں اور ہمارے ترقیاتی کا م کا مطلب ہے لڑکیاں اسکول اور یونیورسٹی میں تعلیم حاصل کرتے ہوئےانتہا پسندی کو ناکام بنارہی ہیں۔ ہمارے کام کایہ بھی مطلب ہے کہ ہمارے ہاں ہونے والی دہشت گردی کے ماخذ پر قابو پایا جارہا ہے.

سینکڑوں برطانوی مرد و عورت بلند مقاصد کے لئے یہاں کام میں مصروف ہیں، جہاں حالات اکثربے حد خطرناک ہوتےہیں اور ہم ان کے اس عظیم کردار پر ان کے شکرگزار ہیں.

افغانستان کا دورہ سکریٹری خارجہ کے اسلام آباد کے دورے کے بعد عمل میں آیا ہے۔ دونوں دارالحکومتوں میں سکریٹری خارجہ نے تعمیری علاقائی تعاون کی حوصلہ افزائی کی، جوبے شمارافغانوں کی وطن واپسی کے مختصرمدت کام بلکہ خطے میں اہم ترقی اورسلامتی کی طویل المدت ضروریات کے لئے درکارہے.

مزید معلومات

Media enquiries

For journalists

ای میل newsdesk@fco.gov.uk

Updates to this page

شائع کردہ 26 November 2016