وزیراعظم نے ڈاوننگ اسٹریٹ میں دیوالی 2016ء کی میزبانی کی
وزیراعظم ٹریزا مے نے ہندو، سکھ اور جین برادری کا ڈاوننگ اسٹریٹ میں منعقدہ دیوالی میں خِر مقدم کیا.
وزیراعظم ٹریزا مے نے دیوالی منانے کے لئے ایک استقبالیہ دیا اور ہندو، سکھ اور جین برادری کی 150 سے زائد اہم شخصیات کا خیرمقدم کیا.
تقریب میں ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی ریاستی سکریٹری پریتی پٹیل ، سکریٹری مملکت برائے لوکل گورنمنٹس اور کمیونٹیزساجد جاوید، لارڈ گڑھیااور وزارت خارجہ کے وزیر الوک شرما نے شرکت کی.
وزیراعظم نے کہا:
میرے لئے اس تہوار کی سب سے بڑی خصوصیت اس کا وسیع پیمانہ اور اس کے پیغام کی عالمی اپیل ہے.
بھارت کو دیکھئے، ایک ارب سے زائد عوام، سینکڑوں زبانیں، مختلف عقائد اوردئیوں کے اس تہوار کے ذریعے ایک ہوگئے ہیں.
باقی دنیا کو دیکھئے، اور سنگاپور سے لے کر جنوبی افریقہ ، آسٹریلیا سے نیپال تک اس تہوار کی رنگارنگی دیکھئے.
اور برطانیہ کو دیکھئیےجہاں اس وقت لوگ لیسٹر کے گولڈن مائل میں تحائف خرید رہے ہیں، برمنگھم کی سوہو روڈ پر پینڈاتیار کررہے ہیں اور ویمبلی کی ایلنگ روڈ پر گیت گارہے ہیں یہ مقدس سلسلہ پانچ روز جاری رہے گا اور یہ ہماری قومی زندگی کا ایک اہم حصہ ہے.
جب ہم دیوالی کے اصل معنی پرغور کرتے ہیں تو اس کا تعلق بھارت سے آگے، بھارتی عوام سے آگے اور ہندو، جین، سکھ اور بدھوں سے آگے جو مختلف انداز سے یہ تہوار مناتے ہیں، بڑھ جاتا ہے۔ اس کا پیغام ہم میں سے ہر ایک کے لئے ہے خواہ ہمارا پس منظر کچھ بھی ہو اور ہم کسی عقیدے کو مانتے ہوں.
اب میں یہ بتادوں کہ میں نے لارڈ رام کی اجودھیا واپسی کے بارے میں مہا کویتا کے تمام 24000 اشعار تو نہیں پڑھے ، لیکن اپنے حلقہ انتخاب میں گزشتہ برسوں میں دیوالی کی کئی تقریبات میں شرکت کی وجہ سے ان کی وطن واپسی کی کہانی سے واقف ہوں.
جو اقدار ان کی تھیں ان کو ہم بھی اپنا سکتے ہیں.
فلاح و بہبود، ایثار اور ذمے داری کی اقدار اور جیسے مہاتما گاندھی نے کہا ہے: دوسروں کی خدمت میں خود کو بھول جانا.
اچھے برتاو یعنی’ دھرم ‘کی اقدار، صحیح راستے پر چلنااوربھلائی کی برائی پر فتح کو یقینی بنانا.
امید، خوش بینی، معافی کی اقدار، ہندوانہ نئے سال سے عبارت نئی ابتدا اورصاف سلیٹیں جب لوگ نئے کپڑے پہنتے اور اگلے سال کے لئے دعائیں کرتے ہیں.
میں سمجھتی ہوں کہ ہمیں دنیا میں برطانیہ کے ایک نئے، مثبت اور پرعزم کردار کے لئے ان اقدار کی ہمیشہ سے زیادہ ضرورت ہے.
میری حکومت کا مشن، منصف تربرطانیہ ، یہ ہے کہ میں ایک ایسا ملک تعمیر کروں جو سب کے لئے ہو ، ایسا ملک جہاں اس سے قطع نظر کہ آپ کون ہیں، آپ اپنے خوابوں کی تعبیر پاسکیں.
ہماری برطانوی بھارتی کمیونٹیز، ڈیڑھ کرورافراد ، کی کامیابیاں یہ بتاتی ہیں کہ جب صلاحیتیں نکھر آئیں اور تمام پس ہائے منظر کے افراد اپنی اہلیت استعمال کرسکیں تو ایک ملک کیا کچھ حاصل کرسکتا ہے اور یہی بات اہم ہے.
ہمارا سیاسی نظام زیادہ نمائندہ اور زیادہ موثر ہے، مجھے پریتی پٹیل کے کابینہ کی رکن ہونے، لوک شرما کے وزارت خارجہ ودولت مشترکہ میں ہونے ، شیلیش واڑا اور رشی سونک جیسے اراکین پارلیمنٹ کے دارالعوام میں اور جتیش گڑھیا، دلار پوپٹ، سندیپ ورما اور رنبیر سوری کے دارالامرا میں ہونے پر فخر ہے.
جب صلاحیت سامنے آتی ہے ، ہمارا تعلیمی نظام مزید انتخاب اور مواقع فراہم کرتا ہے۔ ایوانتی ٹرسٹ جیسے ہندو اسکول ہیں جو واقعی عظیم کامیابیاں حاصل کررہے ہیں اور واضح کررہے ہیں کہ ہمیں عقائد اسکولوں کے لئے مزید تعاون کرنے کی ضرورت کیوں ہے.
ہماری معیشت مزید کامیاب اور متحرک ہوتی ہے جس میں وہ ابھرتی ہوئی صنعتیں شامل ہیں جو ٹیکنالوجی، فلم اور میرے اپنے دل کے قریب شعبے فیشن سے نئے متنوع کاروباریوں کو متوجہ کرتی ہیں۔
اور ہمارا معاشرہ مستحکم ہوجاتا ہے جب تمام پس ہائے منظر کے لوگ ہمارے اسکول ، اسپتال، پولیس فورس اور فوج کی تشکیل میں اپنا بہترین کردار اداکرتے ہیں ۔
لہذا جب آج ہم یہاں جمع ہوئے ہیں اور برطانوی بھارتیوں اور دیگرمختلف کمیونٹیزکی کامیابیوں کا جشن منارہے ہیں تو میں چاہتی ہوں کہ ہم ان رکاوٹوں کے ختم کئے جانے کی اہمیت کو یاد رکھیں جو لوگوں کو ان کی امکانی قوتوں کو استعمال کرنے سے روکتی ہیں۔
میں چاہتی ہوں کہ ہم دیوالی کے مفہوم پر نازاں ہوں، کیونکہ ڈاوننگ اسٹریٹ میں کہ وزیراعظم نریندر مودی نے گزشتہ برس نیا ہند وسال منانے کا آغاز کیا تھا۔
اگلے سال مجھے بھارت کا جوابی دورہ کرکے خوشی ہوگی یہ یورپی یونین سے باہر میرا پہلا دو طرفہ ہوگا اور میں دہلی سے بنگلور تک جاونگی اور یہ ہمارےملکوں کے درمیان تعلقات اور مستقبل کے لئے ہمارے مشترکہ عزائم کی حقیقی تقریبات ہوں گی۔
اب میری جانب سے آپ سب کوشبھ دیپاولی اوربندی شود دیوس منانے والوں کو نیک تمنائیں۔ شکریہ
$CTA وزیراعظم کے استقبالئیے کی جھلکیاں: دیوالی استقبالیہ 2016 $CTA