خبروں کی کہانی

افغانستان پربیان

سکریٹری برائے وزارت دفاع نے دارالعوام میں افغانستان پر ایک سہ ماہی زبانی بیان دیا ہے.

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
Afghan soldiers and policemen work together during a joint operation against insurgents (library image) [Picture: Corporal Ross Fernie, Crown copyright]

Afghan soldiers and policemen work together during a joint operation

فلپ ہیمنڈ نے 10 فروری کو تازہ ترین سہ ماہی بیان دیا ہے۔ .

انہوں نے اپنے بیان کی شروعات ہماری مسلح افواج کے مرد اورعورتوں کی جرات اور قربانیوں کو خراج عقیدت سےکی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ مشن کیوں اہمیت رکھتا ہے اور بتایا کہ افغانستان میں مختلف تحفظاتی کارروائیوں کے ذریعے کس طرح پیش رفت ہوئی ہے.

انہوں نے خاص طورپرافغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کی بڑھتی ہوئی اہلیت کا ذکر کیا اورگزشتہ دسمبر کی ایک کارروائی کی مثال دی جس میں 250 دیہاتوں کو شورشیوں سے پاک کردیا گیا تھا اور 600 سے زائد دھماکا خیز آلات تباہ کردئیے گئے تھے،اس میں بہت کم جانی نقصان ہوا تھا.

اس کارروائی میں افغان فضائیہ نے سپلائی کی دوبارا فراہمی کا مشن سنبھالا اورہلاک و زخمیوں کو نکالا،اس میں آئیساف کی محدود مددلی گئی.

Afghan soldiers

Warriors of the Afghan National Army lead a clearance operation north east of Lashkar Gah (library image) [Picture: Sergeant Dan Bardsley, Crown copyright]

فلپ ہیمنڈ نے کہا:

افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز اپنے قدوقامت میں بڑھ چکی ہیں اس لئے افغانستان میں ہمارا کردار قائدانہ لڑاکا آپریشنز سے ہٹ کر تربیتی،مشاورتی اورافغان فورسز کی مدد کا رہ گیا ہے۔ اے این ایس ایف کی ترقی سے ہماری منتقلی کی رفتار تیز ہورہی ہے اور افغانستان میں ہمارے لئے اپنی فوج کی تعداد کو 5200 تک لانے کا ہدف حاصل کرنا ممکن ہوگیا ہے.

ہماری کوششیں محض ضروری سیکیورٹی سازوسامان کی تعمیر تک مرکوز نہیں رہی ہیں۔ برطانیہ کی قیادت میں صوبائی بحالی ٹیم نے ہلمند میں حقیقی پیش رفت میں مدد دی ہے.

آج مقامی آبادی کا 80 فی صداپنے گھر سے 10 کلومیٹر کے دائرے میں طبی سہولیات حاصل کرسکتا ہے۔ سلامتی میں بہتری اورانفرااسٹرکچر کی صورتحال نے مقامی بازاروں کادوباراکھولا جانا ممکن کردیا ہے اورمقامی معیشت میں جان پیدا کردی ہے۔ عام افغان اپنے معیار زندگی میں بہتری دیکھ رہے ہیں اورہم اپنے آپ پر فخرکرسکتے ہیں کہ اسے ممکن ہم نے بنایا یے.

Afghan policemen

Members of the Afghan Uniform Police pose for a photograph after a successful operation to clear an insurgent stronghold (library image) [Picture: Corporal Ross Fernie, Crown copyright]

فلپ ہیمنڈ نے بیان کے اختتام پر کہا :

ہمیں اپنی مسلح افواج کی13سالہ کارکردگی پر فخر ہونا چاہئیے کہ انہوں نے افغانستان کو اپنے دو پیروں پر دوبارا کھڑے ہونے میں مدد دی ہے.

ہماری توجہ اب افغانوں کو گزشتہ عشرے کی کامیابیوں کو محفوظ کرنے میں مدد دینے پر مرکوز ہے جنہیں پلیٹ فارم بنا کر وہ آنے والے سالوں میں مزید مستحکم ترقی کرسکتے ہیں.

مکمل بیان انگریزی میں

شائع کردہ 11 February 2014