پاکستان کی نشوونما کے لئے برطانوی تعاون کا عہد
برطانیہ کی جانب سے نیا تعاون پاکستان میں چھوٹے اور بڑھتے ہوئے کاروباروں کو نئی زندگی دے گا.
برطانیہ روزگارکے مواقع پیداکرتے ہوئے، ٹیکس کی وصولی میں اضافے اورچھوٹے اور بڑھتے ہوئے کاروباروں کی آسانی کے لئے سرخ فیتے میں کمی لاتے ہوئے پاکستان میں معاشی ترقی اورسرمایہ کاری کو متحرک کرے گا۔اس کا اعلان ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی وزیر جسٹین گریننگ نے آج کیا.
یہ اعلان وزیراعظم پاکستان نوازشریف کے دورۂ برطانیہ کے دوران ہوا ہے جس میں آج ان کی ملاقات وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون سے ہوئی ہے.
برطانیہ کی طرف سے نئے کمٹ منٹس:
- چھوٹے اور ترقی پزیر 2 لاکھ سے زائدکاروباروں کے لئے 4 لاکھ نئے روزگار کی فراہمی میں مدد جن میں سے آدھی تعداد عورتوں اور نوجوانوں کے لئے ہوگی اورمعیشت کو نئی مینوفیکچرنگ اورسروسزکی مدمیں 40 کرور پاؤنڈکا فائدہ ہوگا;
- بنکوں کے لئے چھوٹے کاروباروں کے ساتھ کام کرنے میں معاونت اورتربیت تاکہ یہ کاروبارسرمایہ کاری کو بہتر طریقے سے منظم کرسکیں اور حکومت کی سرخ فیتے میں کمی میں اعانت تاکہ ان کاروباروں کو آسانیاں مل سکیں;
- ڈیفڈ اورایچ ایم آرسی ترقی پزیرممالک ٹیکس اینڈ کسٹمز بلڈنگ یونٹ پاکستان کو اس کی اپنی استعداد بڑھانے اوراصلاحات کے نفاذمیں ماہرانہ مشورہ دے گاتاکہ وہ 2018ء تک ٹیکس کا محصول اپنی مجموعی قومی آمدنی کے 9 فی صد سے 15 فی صد تک لے جاسکے.
ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی وزیرجسٹین گریننگ نے کہا:
چھوٹے اورترقی پزیر کاروباروں کی آسانی کاکہ وہ آگے بڑھ سکیں اورروزگار کے مواقع پیدا کر سکیں، مطلب یہ ہے کہ پاکستان بھرمیں لاکھوں افراد اپنے امکانات کو روشن کرسکیں گے، اپنے خاندان کو سپورٹ دے سکیں گے اوربچوں کو اسکول بھیج سکیں گے.
برطانوی ماہرین کا ٹیکس مہم اور پاکستانی حکومت کی اپنی استعداد کی بڑھوتری میں تعاون کا مطلب یہ ہوگا کہ پاکستان اپنے ٹیکس بیس کو وسیع کرسکے گا۔ اس سے عالمی امداد کی ضرورت کم ہوگی اورایک مستحکم تر اورخودکفیل پاکستان کی بنیاد استور ہوگی.’’
برطانیہ پنجاب میں صحت کی اصلاحات کے لئے نئے طریقۂ کارمیں معاونت کرے گاجو موجودہ طبی پروگراموں میں ٹیکنیکل تعاون اورفنڈکی فراہمی کے ذریعے ہوگی۔اس میں صوبے بھر میں مدافعتی ٹیکوں کے دائرے میں اضافے، نو زائیدہ بچوں کی دیکھ بھال اورماؤں کی صحت میں بہتری اورصوبے میں بنیادی صحت یونٹس کی بہتری کی جائے گی.
اس کے علاوہ برطانیہ پیشہ ورانہ ہنرکی تربیت میں اپناتعاون جاری رکھے گا جو 135000 غریب افراد کو یہ تربیت ایک مشترکہ فنڈنگ پروگرام کے ذریعے فراہم کرتا ہے ان میں سے 40 فی صد خواتین ہیں۔ اس طرح ہنر کی تربیت کی ایک مسابقتی مارکیٹ تشکیل پاتی ہے۔موجودہ کام کو توسیع دی جارہی ہے جوپنجاب صوبے کے نصف سے زیادہ کا احاطہ کرے گا اوراس میں دس صنعتی شعبوں پر، جن میں ترقی کا رحجان ہے، توجہ مرکوز کی جائے گی.
General media queries (24 hours)
ای میل mediateam@dfid.gov.uk
Telephone 020 7023 0600
If you have an urgent media query, please email the DFID Media Team on mediateam@dfid.gov.uk in the first instance and we will respond as soon as possible.