پریس ریلیز

برطانیہ: اقوام متحدہ ماہر کے دفاع کی رائے شماری کا خیرمقدم

وزیر انسانی حقوق بیرونس جوائس اینلے نے اقوام متحدہ کے پہلے خودمختارماہربرائے جنسی رحجان و صنفی شناخت کے لئے یواین کے تعاون کا خیر مقدم کیا ہے

اسے 2016 to 2019 May Conservative government کے تحت شائع کیا گیا تھا

اقوام متحدہ نیویارک میں آج رائے شماری ہوئی تاکہ خودمختار ماہربرائے جنسی رحجان و صنفی شناخت کو تحفظ دیا جاسکے۔ مختلف ملکوں نے ایک ترمیم پر ووٹ دئیےجسے لاطینی امریکی ملکوں نے تجویز کیا تھااوربرطانیہ نے حمایت کی تھی، یہ تجویز ‘ ہیومن رائٹس کونسل کی رپورٹ’ پراقوام متحدہ کی ایک قرارداد سے متعلق تھی.

یہ ترمیم افریقی گروپ وفد کی اس اہم کردار کے بارے میں سوالات اٹھانے کی کوشش کے بعد آگے بڑھائی گئی۔ یہ کردار جنسی رحجان اورصنفی شناخت کی بنیاد پر تشدد اورتعصب کے خلاف تحفظ جیسے مسائل پر توجہ دینے کے لئے ہے.

یہ ترمیم افریقی گروپ وفد کی اس اہم کردار کے بارے میں سوالات اٹھانے کی کوشش کے بعد آگے بڑھائی گئی۔ یہ کردار جنسی رحجان اورصنفی شناخت کی بنیاد پر تشدد اورتعصب کے خلاف تحفظ جیسے مسائل پر توجہ دینے کے لئے ہے.

رائے شماری کے بعد بیرونس جوائس اینلے نے کہا:

میں اس اہم ترمیم پر رائے شماری کے نتیجے کا خیر مقدم کرتی ہوں جس کی برطانیہ نے سرگرم حمایت اوردوسروں سے بھی ایسا ہی کرنے کی حوصلہ افزائی کی تھی۔اس سے ایک واضح پیغام دے دیا گیا ہے کہ عالمی برادری کو انسانی حقوق کی عالمگیریت کوسربلند رکھنا ہے.

کچھ وفود کی اس قرارداد کوالٹ دینے کی کوشش سے ایک خطرناک مثال قائم ہوجاتی ، اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کسی بھی ایسے فیصلے کو الٹنے کے لئے استعمال نہیں ہونا چاہئیے جسے انسانی حقوق کونسل نے جائز قراردیا ہو.

اس قرارداد کو قائم رکھنا ضروری ہے اور برطانیہ خودمختارماہروٹیٹ متاربورن سے ان کے اس اہم فریضے کی ادائیگی میں مکمل تعاون کرے گی.

اس قرارداد کو قائم رکھنا ضروری ہے اور برطانیہ خودمختارماہروٹیٹ متاربورن سے ان کے اس اہم فریضے کی ادائیگی میں مکمل تعاون کرے گی:

  • تشدد اور متعصبانہ قوانین اور رسوم سے نمٹنا: ہم ان ملکوں پر زور دیتے ہیں جوہم جنسوں کے آپس کے رضامندی سے تعلقات کو جرم قرار دیتے ہیں کہ وہ اسے جرم کی صف سے خارج کریں اور ایسے ضابطے متعارف کرائیں جو LGB&T افراد کا ہر قسم کے امتیازی سلوک سےتحفظ کریں۔ مثال کے طور پرموزمبیق میں برطانوی ہائی کمیشن کی لابنگ کے بعد حکومت نے 2015ء میں پینل کوڈ پر نظر ثانی کی جس سے رضامندانہ ہم جنس پرستی جرم نہیں رہی۔ 2016ء کے اول نصف میں سیشلز اور نورو نے ہم جنس پرستی کو جرم نہ گرداننے کا اعلان کیا جو کسی حد تک بین الاقوامی دباو کا نتیجہ تھا.

  • انسانی حقوق کی مکمل اور مساوی آزادی: ہم اپنے سفارتخانے اور ہائی کمیشنز کو انسانی حقوق سے متعلق خدشات کی نگرانی کرنے اور ان پر آواز اٹھانے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ سفارتی لابنگ کے علاوہ، ہم بیرون ملک یوکے مشنزکی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ انسانی حقوق کے فروغ اورامتیازی سلوک کے تدارک کے لئے ہر موقع استعمال کریں۔ اس سال وزارت خارجہ برطانیہ کا میگنا کارٹا فنڈ برائے انسانی حقوق و جمہوریت LGB&T افرادکےحقوق کے فروغ اورتحفظ کےلئے تقریبا 900000پاونڈ فراہم کررہا ہے.

  • بیرون ملک برطانویوں کے لئے خدمات کی فراہمی اورمساوات کا فروغ : دنیا کے کئی ملکوں میں جہاں ہم جنس پرستوں کی شادی غیر قانونی ہے، برطانوی سفارتخانے اور کونسلیٹس ہم جنس پرستوں کی شادیاں منعقد کراتی ہیں جن میں ایک یا دونوں پارٹنربرطانوی شہری ہوں۔ ہم شریک ملکوں اوربین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ کام کرتے ہیں جن میں اقوام متحدہ، یورپی یونین، تنظیم برائے سلامتی وتعاون یورپ ، یورپ و دولت مشترکہ کونسل شامل ہیں تاکہ وہ بھی اسے فروغ دیں۔ برطانیہ کو فخر ہے کہ وہ نئے مساوی حقوق اتحاد کا رکن ہے جو عالمی سطح پر LGB&T مساوات کے فروغ کے لئے 30 ملکوں کو اکھٹا کرکے کام کررہا ہے.

مزید معلومات

Media enquiries

For journalists

ای میل newsdesk@fco.gov.uk

شائع کردہ 21 November 2016