تنازعات میں جنسی تشدد کے خاتمےکی حمایت کاخیرمقدم
اقوام متحدہ کے اراکین کی تین چوتھائی تعداد نے'تنازعات کے دوران جنسی تشدد کے خاتمے کے کمٹ منٹ کے اعلامیے' کی توثیق کردی ہے.
پاکستان، بنگلا دیش اور نائیجیریا نے اس ہفتے’تنازعات کے دوران جنسی تشدد کے خاتمے کے کمٹ منٹ کے اعلامیے’کی توثیق کی ہے، یہ اعلامیہ برطانیہ کے جنسی تشدد کی روک تھام انی شئیٹو کا ایک حصہ ہے.
اس طرح اس مہم کی حمایت کرنے والے ملکوں کی تعداد 148 ہوگئی ہے جو اقوام متحدہ کے رکن ممالک کی تین چوتھائی تعداد سے زائدہے۔ اس سے بڑھتے ہوئےعالمی عزم کے لئے طاقتور پیغام ملتا ہے جو تنازعات میں جنسی تشدد کے خاتمے اور اس کے سزاوار افراد کو انصاف کے کٹھرے تک لانے کی کوشش ہے.
اس اعلامیے کی توثیق کرنے والے تمام ملکوں کو عالمی کانفرنس برائے تنازعات میں جنسی تشدد کا خاتمہ, میں شرکت کے لئے مدعو کیا جارہا ہےجس کی میزبانی ولیم ہیگ اوراینجلینا جولی کررہی ہیں جو اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے مہاجرین کی خصوصی نمائندہ ہیں، یہ کانفرنس لندن میں 13-10 جون کو ہورہی ہے.
اعلان کے بعد سکریٹری خارجہ نے کہا:
میں پاکستان،بنگلا دیش اور نائیجیریا کے وزرائے خارجہ اور حکومتوں کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے اس ہفتے یہ اہم اور خوش آئند قدم اٹھایا.
یہ تینوں ملک اقوام متحدہ اورعالمی امن مشنز کے اہم کردار ہیں اور ان کے پاس بیش قدرمہارت اور تجربہ ہے.
ہم عالمی تحریک کو مسلسل بڑھارہے ہیں جس کی تنازعات کے دوران جنسی تشدد اورعصمت دری کے حتمی خاتمے کے لئے ضرورت ہے.
ان جرائم نے ہماری زندگی میں لاکھوں عورتوں،مردوں اور بچوں کیزندگیاں تباہ کردی ہیں ۔ہمارے پاس بالاخر ایک موقع ہے کہ ہم عصمت دری کو جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کئے جانے اور اس معاملے میں بے حسی کے بارے میں عالمی روئیے کو تبدیل کرکے رکھ دیں.
مزید معلومات
اس انی شئیٹو کا اجرا سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ اور انجلینا جولی نے کیا.
ان کی مہم کا مقصد عصمت دری اور جنسی تشدد کے جنگی ہتھیارکے طور پر استعمال اور اس کے سزاواروں کے باب میں موجودہ بے حسی کا خاتمہ ہے۔
10-13جون تک وہ لندن میں تنازعات کے دوران جنسی تشدد کے خاتمے پر عالمی کانفرنسکی میزبانی کریں گے. اس باب میں یہ دنیا کا سب سے بڑا اجتماع ہوگا.
اس عالمی کانفرنس کے بارے میں خبروں کے لئے ٹوئٹر@end_svc and facebook
سکریٹری خارجہ ٹوئٹر پر @WilliamJHague
وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ
وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو
وزارت خارجہ فیس بک