Guidance

معلومات برائے حاملہ خواتین جنہیں کوریونک ویلس سیمپلنگ (CVS) یا امنیوسینٹیسس تشخیصی ٹیسٹ کی پیشکش کی جاتی ہے۔ (Urdu)

Updated 25 April 2025

Applies to England

کوریونک ویلس سیمپلنگ (CVS) اور امنیوسینٹیسس ڈائیاگنوسٹک ٹیسٹ ہیں۔ ڈائیاگنوسٹک ٹیسٹ جینیاتی معلومات کے لیے کروموسوم کی جانچ کر کے یہ بتا سکتے ہیں کہ آیا آپ کے بچے کو یقینی طور پر کوئی سنگین عارضہ لاحق ہے۔

کوریونک ویلس سیمپلنگ اور امنیوسینٹیسس دونوں ناگوار ٹیسٹ ہیں۔ ناگوار ٹیسٹوں میں عورت کے جسم کے اندر سے نمونہ لینا شامل ہے۔

یہ معلومات کن لوگوں کے لیے ہے

آپ یہ معلومات اس لئے پڑھ رہی ہیں کیونکہ آپ کو کوریونک ویلس سیمپلنگ اور امنیوسینٹیسس ٹیسٹ کی پیشکش کی گئی ہے۔ ان میں سے کوئی ایک ٹیسٹ کروانے یا نہ کروانے کا فیصلہ کرنے سے پہلے اپنے ڈاکٹر یا مڈوائف سے ممکنہ ریزلٹ اور نتائج کے بارے میں بات کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

فیصلہ خود آپ کا ہی ہے۔

ہم آپ کو کوریونک ویلس سیمپلنگ اور امنیوسینٹیسس کی پیشکش کرتے ہیں اگر:

  • آپ کے الٹراساؤنڈ اسکین کے وقت غیر متوقع نتائج سامنے آئے تھے
  • آپ میں ڈاؤن سنڈروم یا ایڈورڈز سنڈروم اور پٹاؤ سنڈروم کے لیے اسکریننگ ٹیسٹ کے نتائج کا زیادہ امکان ہے
  • آپ کا پچھلا حمل/بچہ ایک جینیاتی عارضے کے ساتھ ہوا ہے
  • آپ یا آپ کے بچے کے والد کی کسی اور جینیاتی عارضے کی خاندانی تاریخ ہے، جیسے سکیل سیل کی بیماری، تھیلیسیمیا میجر یا سسٹک فائبروسس

یہ آپ کا اپنا فیصلہ ہے

ان معلومات کو آپ کے ہیلتھ کیئر پروفیشنل کے ساتھ ہونے والی بات چیت کی حمایت کرنی چاہیے، لیکن اسے تبدیل نہیں کرنا چاہیے۔ آپ کا ہیلتھ کیئر پروفیشنل آپ کیساته‍ وہ فیصلہ کرنے میں تعاون کرے گا جو آپ کے لیے صحیح ہو اور اس فیصلے میں آپ کی مدد کرے گا۔

انہیں آپ کے آپشنز کے بارے میں بات کرنے کے لیے آپ کو کافی وقت دینا چاہیے۔ آپ مزید معلومات طلب کر سکتی ہیں اور فوری فیصلہ کرنے کی ضرورت نہیں۔ یہ آپ کا فیصلہ ہے۔ آپ یہ انتخاب کر سکتی ہیں کہ:

  • مزید ٹیسٹنگ نہیں کرانی ہے
  • ایک ناگوار ٹیسٹ (کوریونک ویلس سیمپلنگ اور امنیوسینٹیسس)

آپ کے ہیلتھ کیئر پروفیشنل کو آپ سے بات کرنی چاہیے:

  • وہ عارضے جن کا کوریونک ویلس سیمپلنگ با امنیوسینٹیسس پتہ لگا سکتا ہے
  • کوریونک ویلس سیمپلنگ یا امنیوسینٹیسس سے اسقاط حمل کا امکان
  • آپ کے لیے کون سا ٹیسٹ (ویلس سیمپلنگ یا امنیوسینٹیسس) زیادہ مناسب ہوگا۔
  • ہم لیبارٹری میں کوریونک ویلس یا امنیوسینٹیسس نمونوں کی جانچ کیسے کرتے ہیں، ان ٹیسٹوں کے ممکنہ نتائج اور ان پر اعتماد
  • وه موقع جب ہمیں آپ کو دوبارہ تشخیصی ٹیسٹ پیش کرنے کی ضرورت پڑے گی۔
  • آپ کوریونک ویلس سیمپلنگ یا امنیوسینٹیسس ٹیسٹ کے نتائج کب اور کیسے حاصل کرتی ہیں۔
  • اگر آپ کا ٹیسٹ ہوتا ہے اور آپ کے بچے کو کروموسومل یا جینیاتی عارضہ لاحق ہے تو آپ کے آپشنز

اگر آپ ٹیسٹ کروانے کا فیصلہ کرتی ہیں

اگر آپ کوریونک ویلس سیمپلنگ یا امنیوسینٹیسس کروانے کا فیصلہ کرتی ہیں، تو زیادہ تر ہسپتال تجویز کرتے ہیں کہ آپ کسی کو اپنے ساتھ لے آئیں، لیکن آپ کو بچوں کو نہیں لانا چاہیے۔ زیادہ تر ہسپتالوں کا کہنا ہے کہ پروسیجر سے پہلے اور بعد میں معمول کے مطابق کھانا پینا ٹهیک ہے۔ جب آپ آپوائنٹمنٹ کے لیے آتی ہیں تو آپ کو پهرے مثانہ کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ آپ کے آنے سے پہلے آپ کا ڈاکٹر یا مڈوائف آپ کو بتا دے گی۔ اگر آپ کو یقین نہیں تو آپ ان سے پوچھ سکتی ہیں۔ آپ کا ہسپتال مخصوص ہدایات دے گا۔ دونوں پروسیجرز کو سرانجام دینے میں عموماً 10 منٹ لگتے ہیں۔ آپ کی آپوائنٹمنٹ طویل ہو سکتی ہے تاکہ پروسیجر پر پہلے سے بات کرنے اور بعد میں آرام کرنے کے لیے وقت مل سکے۔

اگر آپ ٹیسٹ نہ کرواننے کا فیصلہ کرتی ہیں تو

اگر آپ کوریونک ویلس سیمپلنگ یا امنیوسینٹیسس نہ کروانے کا فیصلہ کرتی ہیں، تب بھی آپ اپنی معمول کی قبل از پیدائش کی دیکھ بھال کے دیگر تمام حصے کروا سکتی ہیں۔ آپ کی مڈوائف بتائے گی کہ آپ کے لیے اس کا کیا مطلب ہے۔

کوریونک ویلس سیمپلنگ (CVS)

اگر آپ کوریونک ویلس سیمپلنگ کرواتی ہے، تو ہم ٹیسٹ کے لیے نال (پلاسینٹل ٹشو) سے ٹشو کا ایک چھوٹا سا نمونہ لیتے ہیں۔ نمونے میں آپ کے بچے کے کچھ خلیے ہوتے ہیں جن میں جینیاتی معلومات (DNA) ہوتی ہیں۔

کوریونک ویلس سیمپلنگ CVS عام طور پر حمل کے 11 سے 14 ہفتوں تک کیا جاتا ہے لیکن بعد میں بھی کیا جا سکتا ہے۔ اگر ڈاکٹر فیصلہ کرتا ہے کہ یہ پروسیجر سرانجام دینا محفوظ نہیں، مثال کے طور پر نال کی پوزیشن کی وجہ سے، تو وہ آپ کو 7 سے 14 دن بعد ایک اور اپوائنٹمنٹ کی پیشکش کر سکتے ہیں جب نال بڑی اور آسانی سے پہنچنے کی قابل ہوگی۔ کبھی کبھار ہی، اگر CVS نہیں کیا جا سکتا ہے تو حمل کے 15 ہفتوں کے بعد آپ کو ایک اور تشخیصی ٹیسٹ (ایمنیوسینٹیسس) کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔

CVS انجام دیا جا سکتا ہے:

  • پیٹ کے راستے (بطن) - ٹرانسابڈومینل
  • گریوا کے راستے (رحم کی گردن) - ٹرانسسرویکل

ٹرانسابڈومینل طریقہ زیادہ عام ہے کیونکہ اس پر عمل کرنا اکثر آسان ہوتا ہے۔ ٹرانسسرویکل  CVS سے پروسیجر کے فوراً بعد اندام نہانی سے خون بہنے کا بھی زیادہ امکان ہوتا ہے، جو یہ پروسیجر کرانے والی ہر 100 خواتین میں سے تقریباً 10 میں ہوتا ہے۔

2 طریقوں کے درمیان مس کیرج یعني ضیاع حمل کے خطرے میں کوئی فرق نہیں ہے۔ اگر اس طرح آپ کے نال تک پہنچنا آسان ہو تو ٹرانسسرویکل  CVS کو ٹرانسابڈومینل  CVSپر ترجیح دی جا سکتی ہے۔

ٹیکہ نکالنے کے بعد، آپ کے بچے کا الٹراساؤنڈ پر تھوڑی دیر کے لیے مشاہده کیا جاتا ہے۔

CVS ڈاؤن سنڈروم، ایڈورڈز سنڈروم یا پٹاؤ سنڈروم کے لیے زیادہ متوقع ریزلٹ کے بعد

آپ کو تقریباً 3 دنوں میں تیز رفتار CVS نتیجہ ملے گا۔

اگر تیز رفتار CVS نتیجہ ان شرائط میں سے ایک کو ظاہر کرتا ہے جس کے لیے ٹیسٹ کیا گیا ہے اور الٹراساؤنڈ اسکین پر متعلقہ نتائج موجود ہیں، تو آپ کا ڈاکٹر آپ کے ساتھ آپ کے آپشنز پر بات کرے گا۔

اگر تیز رفتار CVS نتیجہ ان عارضوں میں سے ایک کو ظاہر کرتا ہے جس کے لئے اسکرین کی گئی ہے اور الٹراساؤنڈ اسکین پر کوئی متعلقہ نتائج نہیں ہیں، تو اصل CVS نمونے پر مزید ٹیسٹ کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ اگر مزید ٹیسٹ کی ضرورت ہے، تو نتائج آنے میں تقریباً دو ہفتے لگ سکتے ہیں اور اگر آپ حمل ختم کرنے پر غور کر رہی ہیں تو آپ کو اس کا انتظار کرنے کا مشورہ دیا جائے گا۔

یہ ایک شازونادر عارضے کی وجہ سے ہے جسے کنفائنڈ پلسنٹيل موزیکزم (CPM) کہا جاتا ہے جس میں نال میں موجود ڈی این اے بچے کے ڈی این اے جیسا نہیں ہوتا۔ بہت کم کیسوں میں، آپ کو بچے کے ڈی این اے کی جانچ کرنے کے لیے ایک اور تشخیصی ٹیسٹ (ایمنیوسینٹیسس) کی پیشکش کی جا سکتی ہے۔

ٹرانس ایبڈومینل CVS

ہم آپ کے پیٹ (بطن) کو جراثیم کش دوا سے صاف کرتے ہیں اور ایک چھوٹے سے حصے کو بے حس کرنے کے لیے لوکل اینستھیٹک انجیکشن کا استعمال کر سکتے ہیں۔ نمونہ لینے کے لیے ہم آپ کے پیٹ کے راستے اور آپ کے رحم (رحم) میں ایک باریک سوئی ڈالتے ہیں۔ ہم سوئی کی سمت کی رہنمائی کے لیے الٹراساؤنڈ پروب کا استعمال کرتے ہیں۔

ٹرانسسرویکل CVS

ہم آپ کی اندام نہانی اور گریوا کے ذریعے چھوٹے چمٹے داخل کرتے ہیں اور الٹراساؤنڈ اسکین کا استعمال کرتے ہوئے نال کی طرف رہنمائی کرتے ہیں۔ ہم آپ کے گریوا کے ذریعے نال کے ٹشو کا ایک چھوٹا سا نمونہ حاصل کرتے ہیں۔

امنیوسینٹیسس

اگر آپ کو امنیوسینٹیسس ہے، تو ہم ٹیسٹ کے لیے تھوڑی مقدار میں امنیوٹک فلوئیڈ (آپ کے بچہ دانی کے اندر آپ کے بچے کے ارد گرد کا پانی) حاصل کرلیتے ہیں۔ نمونے میں بچے کے کچھ ایسے خلیے ہوتے ہیں، جن میں جینیاتی معلومات ہوتی ہیں۔

امنیوسینٹیسس عام طور پر حمل کے 15 سے 20 ہفتوں کے درمیان کیا جاتا ہے، لیکن یہ بعد میں بھی کیا جا سکتا ہے۔

ہم آپ کے پیٹ کو جراثیم کش دوا سے صاف کرتے ہیں اور ایک چھوٹے سے حصے کو بے حس کرنے کے لیے لوکل اینستھیٹک انجیکشن کا استعمال کر سکتے ہیں۔ نمونہ لینے کے لیے ہم آپ کے پیٹ کے ذریعے اور آپ کے رحم میں ایک باریک سوئی ڈالتے ہیں۔ ہم سوئی کی سمت کی رہنمائی کے لیے الٹراساؤنڈ پروب کا استعمال کرتے ہیں۔

کبھی کبھار، ہر 100 خواتین میں سے 7 سے کم کے لیے، ہم پہلی کوشش میں کافی سیال نہیں لے سکتے اور سوئی کو دوبارہ ڈالنا پڑتا ہے۔ یہ عام طور پر آپ کے بچے کی پوزیشن کی وجہ سے ہوتا ہے۔

اگر دوسری کوشش ناکام ہو جاتی ہے، تو ہم کسی اور دن دوبارہ امنیوسینٹیسس کرانے کے لیے اپوائنٹمنٹ کی پیشکش کریں گے۔

سوئی نکالنے کے بعد، الٹراساؤنڈ پر بچے کا تھوڑی دیر کے لیے مشاہده کیا جاتا ہے۔

امنیوسینٹیسس کے نتائج عام طور پر تقریباً 3 دنوں میں دستیاب ہوتے ہیں۔ وہ بچے کے ڈی این اے کی حقیقی عکاسی کرتے ہیں۔

CVS اور امنیوسینٹیسس کے ممکنہ خطرات

زیادہ تر خواتین کا کہنا ہے کہ CVS یا امنیوسینٹیسس تکلیف دہ ہونے کی بجائے ناگوار ہوتا ہے۔ بعض کہتی ہیں کہ یہ ماہواری کے درد کی طرح محسوس ہوتا ہے۔

آپ ٹیسٹ سے پہلے اور بعد میں پریشان محسوس کر سکتی ہیں۔ اس کے بعد آپ کو چند گھنٹوں کے لیے کچھ درد محسوس ہو سکتا ہے۔ یہ نارمل بات ہے۔ آپ کسی بھی تکلیف کے لیے پیراسیٹامول لے سکتی ہیں۔ پروسیجر کے بعد آپ کو آرام کرنے یا گاڑی چلانے سے گریز کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔

پہلے CVS یا امنیوسینٹیسس سے نتیجہ حاصل کرنا ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا۔ 100 میں سے 6 خواتین (6%) کو دوسرا پروسیجر پیش کیا جائے گا۔

CVS یا امنیوسینٹیسس کروانے والی تقریباً 200 میں سے ایک عورت کو اسقاط حمل ہو جائے گی۔ ہم نہیں جانتے کہ کچھ خواتین کو اس پروسیجر کے بعد اسقاط کیوں ہوجاتا ہے۔ زیادہ تر اسقاط حمل کے پروسیجر کے 3 دن کے اندر ہوتے ہیں، لیکن یہ اس کے بعد 2 ہفتوں تک بهی  ہو سکتے ہیں۔ CVS یا امنیوسینٹیسس کے بعد اسقاط حمل کو روکنے کے لیے آپ کچھ نہیں کر سکتیں۔

1,000 میں سے 1 سے بھی کم کا خطرہ ہے کہ CVS یا امنیوسینٹیسس سنگین انفیکشن کا سبب بنے گا۔ اگر آپ مندرجہ ذیل علامات میں سے کسی سے دوچار ہوتی ہیں تو آپ کو اپنی مڈوائف یا ڈاکٹر، یا اس ہسپتال کو فون کرنا چاہیے جہاں آپ کا ٹیسٹ ہوا تھا:

  • مسلسل یا شدید درد
  • 38°C (100.4°F) یا اس سے زیادہ درجہ حرارت
  • سردی لگنا یا کانپنا
  • اندام نہانی سے زیاده خون کا بہنا
  • اندام نہانی سے مادہ یا صاف سیال
  • کنٹریکشنز یعنی سنکچن

ان خواتین کا ٹیسٹ کرنا جن کو جڑواں بچوں کا حمل ہے

اگر آپ کا جڑواں حمل ہے تو آپ کو CVS یا امنیوسینٹیسس ہو سکتا ہے۔

جڑواں حمل میں CVS یا امنیوسینٹیسس زیادہ پیچیدہ ہوتا ہے اور اسے سپیشلسٹ یونٹ میں انجام دیا جانا چاہیے۔ ڈاکٹر کو ہر بچے سے نال یا لکویڈ کے نمونے لینے کے لیے دو بار سوئی ڈالنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ CVS کے ساتھ ایک ہی بچے سے 2 نمونے حاصل کرنے کا بہت کم امکان ہوتا ہے، جو گمراہ کن نتائج دے سکتا ہے۔

جڑواں بچوں کے ساتھ CVS اور امنیوسینٹیسس ہونے پر اسقاط حمل کا خطرہ ایک ہی حمل کے مقابلے میں تقریباً دو گنا زیادہ ہوتا ہے۔ اگر ایسا ہوتا ہے، تو یہ دونوں بچوں کے اسقاط حمل کا باعث بن سکتا ہے۔

دیگر تحفظات

اگر آپ کا بلڈ گروپ Rh (rhesus) منفی ہے، تو یہ تجویز کی جائے گی کہ آپ کو پروسیجر کے بعد اینٹی ڈی امیونوگلوبلین کا انجیکشن لگائیں تاکہ آپ کو اپنے بچے کے خون کے خلیات کے خلاف اینٹی باڈیز تیار ہونے سے روکا جا سکے۔

اگر آپ ایچ آئی وی پازیٹیو ہیں تو، CVS یا ایمنیوسینٹیسس آپ کے بچے کو ایچ آئی وی منتقل کرنے کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔ آپ کو یہ فیصلہ کرنے کے لیے کہ آپ کے اور آپ کے بچے کے لیے کیا بہتر ہے، آپ کو اپنے اوبسٹیٹریشن سے بات کرنی چاہیے۔

اگر آپ کو ہیپاٹائٹس بی یا ہیپاٹائٹس سی وائرس ہے، تو CVS یا ایمنیوسینٹیسس اس خطرے کو بڑھا سکتے ہیں کہ آپ اسے اپنے بچے کو منتقل کریں۔ آپ کی دیکھ بھال کرنے والی سپیشلسٹ ٹیم مزید مشورہ دے سکے گی۔

ممکنہ نتائج

ہسپتال ٹیسٹ کے لیے آپ کے نال (CVS) یا امنیوٹک فلویڈ (ایمنیوسینٹیسس) سے ٹشو کا نمونہ لیبارٹری میں بھیجے گا۔

لیبارٹری ٹیسٹ کی قسم پر منحصر ہے، آپ کو عام طور پر 2 نتائج موصول ہوں گے، پہلا 3 دن بعد اور دوسرا 2 ہفتوں کے بعد۔

آپ عام طور پر یہ انتخاب کر سکتی ہیں کہ آیا فون کے ذریعے نتائج موصول کریں یا دوبارہ ہسپتال آئیں اور آمنے سامنے نتائج حاصل کریں۔

زیادہ تر معاملات میں نتیجہ ، کسی نہ کسی طریقے سے، آپ کو بتائے گا کہ آیا آپ کے بچے کی وہ عارضہ لاحق ہے جس کی ٹیسٹ کو تلاش تھی۔

زیادہ تر CVS یا ایمنیوسینٹیسس کے نتائج سے پتہ چلتا ہے کہ بچوں کو وہ عارضہ لاحق نہیں ہوتا جس کی ٹیسٹ کو تلاش تھی۔

کچھ خواتین کو بتایا جائے گا کہ ان کے بچے کی وہ عارضہ لاحق ہے جس کی ٹیسٹ کو تلاش تھی۔

کبھی کبھار، خواتین کا CVS یا ایمنیوسینٹیسس ٹیسٹ ہوتا ہے تاکہ ڈاؤن سنڈروم، ایڈورڈز سنڈروم یا پٹاؤ سنڈروم کا پتہ لگایا جا سکے اور ٹیسٹ ایک مختلف عارضے کا پتہ لگاتا ہے۔

CVS یا ایمنیوسینٹیسس ٹیسٹ کا جو نتیجہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ بچے کو عارضے لاحق نہیں جن کیلئے ٹیسٹ کیا گیا تها، زیادہ تر عارضوں کو مسترد کرتا ہے، لیکن تمام نہیں۔ اگر آپ کو ضرورت ہو تو آپ اپنے ہیلتھ کیئر پروفیشنل سے اس پر بات کر سکتی ہیں۔

اگر نتیجہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ کے بچے کو وه کروموسومل یا جینیاتی عارضہ لاحق ہے جس کیلئے ٹیسٹ کیا گیا ہے، تو آپ کا ڈاکٹر یا مڈوائف آپ سے اس بارے میں بات کریں گے کہ آپ اور بچے کے لیے اس کا کیا مطلب ہو سکتا ہے۔

اگر نتیجہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ آپ کے بچے کو کوئی عارضہ لاحق ہے، تو آپ کو ماہر امراض اطفال، جینٹک کنسلٹنٹ یا جینٹک کاؤنسلر سے بات کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔

آپ چن سکتی ہیں کہ:

  • اپنی حمل کو جاری رکھیں
  • حمل کو ختم کرنا (اختتام)

جاری سپورٹ اور دیکھ بھال

حمل جاری رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ آپ کے لیے بلکل ذاتی ہوگا۔ اگر آپ اپنا حمل جاری رکھنے کا فیصلہ کرتی ہیں، تو آپ کا ڈاکٹر یا مڈوائف آپ کی دیکھ بھال اور حمل کے دوران اور پیدائش کے بعد آپ کے بچے کی بہترین دیکھ بھال کرنے کے طریقہ پر تبادلہ خیال کرے گی۔

اگر آپ اپنا حمل ختم کرنے کا فیصلہ کرتی ہیں، تو آپ کو اس بارے میں معلومات دی جائیں گی کہ اس میں کیا شامل ہے اور آپ کی مدد کیسے کی جائے گی۔ اس میں وہ چوائسز شامل ہوں گے جو آپ کو ختم کرنے کے طریقہ کار کے بارے میں حاصل ہیں۔

آپ جو بھی فیصلہ کریں گی، آپ کے ہیلتھ کیئر پروفیشنلز آپ کی مدد کریں گے۔

مزید معلومات

NHS.UK کے پاس معلومات ہیں:

NHS اسکریننگ پروگرامز آپ کو صحیح وقت پر اسکریننگ کے لیے مدعو کرنے کے لیے آپ سے متعلق ذاتی شناختی معلومات استعمال کرتے ہیں۔ NHS انگلینڈ بھی آپ کی معلومات کا استعمال اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کرتا ہے کہ آپ کو اعلیٰ معیار کی دیکھ بھال حاصل ہو۔  آپ کی معلومات کو کس طرح استعمال اور محفوظ کیا جاتا ہے، اور اپنے آپشنز  کے بارے میں مزید جانیں. 

اینٹ نیٹل ریزلٹس اینڈ چوائس (ARC) ایک قومی خیراتی ادارہ ہے جو اسکریننگ اور تشخیص اور حمل جاری رکھنے کے بارے میں فیصلے کرنے والے لوگوں کو مدد فراہم کرتا ہے۔ آپ ان سے ان کی ویب سائٹ کے ذریعے رابطہ کر سکتی ہیں یا 020 713 7486 پر کال کر سکتی ہیں۔