افغانستان:ماہانہ پیش رفت رپورٹ برائے نومبرتا دسمبر2013
سکریٹری خارجہ ولیم ہیگ نے پارلمینٹ کو نومبراوردسمبر 2013ء کے دوران افغانستان میں ہونے والی پیش رفت سے آگاہ کیا ہے.
میں ایوان کو آگاہ کرنا چاہتا ہوں کہ وزارت خارجہ، وزارت دفاع اورادارہ برائے بین الاقوامی ترقی نے مشترکہ طور سے آج افغانستان میں نومبر 2013ء سے ہونے والی پیش رفت کی 23 ویں رپورٹ کا اجرا کیا ہے.
20 نومبر کو خود مختار انتخابی کمیشن نے 2014ء کے صدارتی انتخابات میں حصہ لینے والے 11 حتمی امیدواروں کی فہرست شائع کی جو خودمختار انتخابی شکایات کمیشن کے شکایات پر فیصلے کے بعد شائع کی گئی۔ اب حتمی امیدوار، عبداللہ عبداللہ، قطب الدین ہلال، عبدالرب رسول سیاف، زلمے رسول،عبدالرحیم وردک، قیوم کرزائی، اشرف غنی احمد زئی، داؤد سلطان زئی، گل آغا شیر زئی، محمد نادرنعیم اورہدایت امن ارسلا ہیں۔ نائب صدر دوئم کے لئے تین خواتین امیدوار حتمی فہرست میں شامل ہیں۔ انتخابی مہم 2 فروری کو شروع ہورہی ہے. 1 سے 25 نومبر کو امریکی- افغان دو طرفہ سلامتی معاہدے کو لویہ جرگے کے سامنےاتفاق رائے کے لئے پیش کیا گیا۔ لویہ جرگہ نے صدرحامد کرزائی کے دستخط سے پہلے معاہدے کے متن پر تبادلہ خیال کیا۔ لویہ جرگے کے اختتام پر صدر کرزائی نے اعلان کیا کہ انہیں دستخط کرنے سے پہلے امریکا سے مزید گفت و شنید کے لئے وقت درکار ہے۔ اب تک اس معاہدے پر دستخط نہیں ہوئے ہیں۔اقواممتحدہ کے دفتر برائے منشیات وجرائم کا افغانستان کے لئےسالانہ افیون سروے 13 نومبر کو شائع کیا گیا۔اس سروے میں بتایا گیا ہے کہ افیون کی کاشت کی اضافے کا یہ مسلسل تیسرا سال ہے اور اب یہ 209000 ہیکٹر تک پہنچ گئی ہے۔ ہلمند میں کاشت 34 فی صد اضافے کے بعد 100693 ہیکٹر ہوگئی ہے.
ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی کی وزیر نے افغانستان کا نومبر میں دورہ کیا اور 5ء18 ملین پاؤنڈ کے نئے فنڈنگ پروگرام کا اعلان کیا جس کاکچھ حصہ خواتین کے حقوق کے فروغ پر صرف کیا جائیگا۔ اس فنڈ میں 8 ملین پاؤنڈ کا اضافی تعاون 2014ء کے صدارتی اور صوبائی اور 2015ء کے پارلیمانی انتخابات کے لئے ہے اس سے انتخابات کے لئے مجموعی برطانوی امداد 20 ملین پاؤنڈ ہوگئی ہے۔ برطانیہ انتخابی عمل اور جمہوری اداروں سے تعاون کرنے والے عطیات دہندہ بڑےممالک میں سے ایک ہے.
16 دسمبر کو وزیراعظم برطانیہ نے کیمپ باسٹین کا دورہ کیا تاکہ فوجیوں کی مسلسل جدوجہد کا شکریہ ادا کرسکیں اور افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کی کارکردگی اوربرطانیہ کی انخلا کی کارروائی کا بذات خود مشاہدہ کر سکیں۔افغانستان کو اب بھی درپیش مسائل کی وضاحت کرتے ہوئے وزیراعظم نے برطانوی مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا ‘’ وہ اپنا سر بلند کرکے وطن واپس آسکیں گی’۔ وزیر اعظم کے ساتھ برطانیہ کے ریٹائرد عالمی فٹ بالر مائیکل اوون بھی تھے اور انہوں نے ایک نئی برطانیہ/افغانستان فٹ بال پارٹنرشپ کا اعلان کیا.
سکریٹری دفاع 9 نومبر کو افغانستان گئے۔اپنے دورے میں وہ صدر کرزائی، افغان وزیر دفاع بسم اللہ محمدی اور آئیساف کمانڈر جنرل ڈنفرڈ سے ملے۔ ان کے ساتھ ڈیوک آف یارک بھی 10 نومبر کو یادگاردن کی سروس میں شریک رہے جوکیمپ باسٹین میں ہوئی تاکہ ان تمام افراد کے لئے دعا کی جاسکے جو افغانستان میں کارروائی کے دوران ہلاک ہوئے. 5 نومبر کو 3 مرسئین رجمنٹ کے وارنٹ افسر ائین فشر یوکے اورافغان نیشنل سول آرڈر پولیس گشت کے دوران ہلاک ہوگئے جس پر ایک خودکش گاڑی کے ذریعے حملہ کیا گیا تھا۔ یہ واقعہ نہرسراج کے نزدیک روٹ 611 پر مرکزی قومی شاہراہ پر پیش آیا۔ مزید چار برطانوی فوجی اس میں زخمی ہوئے۔23 دسمبر کو کارروائی کے دوران رائل انجئینرز کے کیپٹن رچرڈ ہالووے دشمن کے حملے میں ہلاک ہوگئے۔ یہ ہلاکتیں ہماری مسلح افواج کی بے مثال قربانیوں کی واضح یادگار ہیں۔ ان دونوں اموات سے 2013ء میں افغانستان میں کارروائیوں کے دوران ہونے والی برطانوی ہلاکتوں کی تعداد نو ہوگئی.
میں یہ رپورٹ ایوان کی لائیبریری کو پیش کررہا ہوں اور یہ GOV.UK website. پر بھی شائع کردی جائے گی
مزید معلومات
ملاحظہ کیجئیے UK in Afghanistan website
ملاحظہ کیجئیے previous Afghanistan progress reports
سکریٹری خارجہ ٹوئٹر پر@WilliamJHague
وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ
وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو
وزارت خارجہ فیس بک