تقریر

مستحکم، مشمولہ اورخوشحال افغانستان کا ہمارامشترکہ وژن

اقوام متحدہ میں یوکے مشن میں برطانوی سفیر لائل گرانٹ کی سلامتی کونسل میں افغانستاں پر بحث میں تقریر کے اقتباسات

اسے 2010 to 2015 Conservative and Liberal Democrat coalition government کے تحت شائع کیا گیا تھا
security council

میں افغانستان میں حالیہ حملوں کی مذمت سے شروعات کرتا ہوں۔ یہ حملے شرمناک اورافغانستاں میں امن کے قیام کے لئے ایک بڑے چیلنج کو ظاہرکرتے ہیں.

میں آج اپنا بیان پانچ کلیدی امور پر مرکوز کرونگا،سیکیورٹی، 2014ء کے انتخابات، ٹوکیو باہمی احتسابی فریم ورک، امن اور مصالحت اورافغانستان میں اقوام متحدہ کی آئندہ مشغولیت.

سب سے پہلے سیکیورٹی:

افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز نے اب ملک بھر میں سلامتی کی ذمے داریاں سنبھال لی ہیں اوران کا اعتماد اورصلاحیت بڑھ رہی ہے۔ یہ ایک اہم کامیابی ہے.

لیکن ہمیں مطمئن نہیں ہوجانا چاہئیے۔ جیسا کہ سکریٹری جنرل نے کہا اورنمائندہ خصوصی جان کوبس نے آج تصدیق کی یہ موسم گرما افغان نیشنل سیکیورٹی فورسز کے لئے چیلنج آمیز تھا۔ ہلاکتوں کی تعدادبڑھ گئی جس سے عالمی برادری کے تعاون کے جاری رہنے کی ضرورت ظاہر ہوئی.

برطانیہ اے این ایس ایف کی معاونت جاری رکھے گا جس میں نئی افغان نیشنل آرمی آفیسر اکیڈمی میں اتحادی قیادت شامل ہے.

دوسرے، 2014ء کے انتخابات:

افغانستان اپنے صدارتی اور صوبائی انتخابات سے پہلے ایک نازک مرحلے سے گزررہا ہے۔امیدواروں کی رجسٹریشن کا آغازہوگیا ہےاور ہم وسیع شرکت کی توقع کررہے ہیں اور جبکہ تمام افغان اپنے ملک کے مستقبل کی تشکیل کررہے ہیں تو خواتین بھی اس میں حصہ لیں گی.

انتخابات کے لئے مضبوط فریم ورک ضروری ہے۔ خودمختارانتخابی کمیشن کی ساخت، ذمے داریوں کا قانون، انتخابی قانون یہ سب ایک شفاف معتبراور مشمولی انتخابات کے لئے اہم اقدامات ہیں۔ جہاں تک ہمارا تعلق ہے برطانیہ اپنا تعاون جاری رکھے گاجس میں اقوام متحدہ ترقیاتی پروگرام کے الیکٹ 11 پروگرام کے ذریعے مزید 8 ملین اضافی امداد شامل ہے.

تیسرے،ٹوکیو باہمی احتسابی فریم ورک:

افغانستان حکومت اور نہ ہی عالمی برادری اس باب میں پیشرفت سےاپنی توجہ ہٹا نہیں سکتی۔ ترجیحی شعبوں میں پیش رفت جیسا کہ خواتین کا کردارطویل المدتی ترقی اورعطیات کی فراہمی کے جاری رہنے کےلئے لازمی ہے.

چوتھے، سیاسی تصفیے کی لئے کام:

افغانستان میں پائیدار امن کے لئے سیاسی تصفیہ ہی بہترین راہ ہے۔ ہم افغان قیادت میں امن عمل کے لئے مسلسل کوششوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔آئندہ مہینوں میں ہم طالبان اورامریکا اورطالبان اور افغان اعلی امن کونسل کے درمیاں جلد ملاقاتیں دیکھنا چاہیں گے.

افغانستان کے قریب ترین پڑوسی بھی مرکزی اہمیت رکھتے ہیں۔ صدرحامد کرزائی کا گزشتہ ماہ پاکستان کا دورہ امن، تجارت اوراقتصادی معاہدوں کےحصول کی کوششوں کے ضمن میں ٹھوس نتائج کا حامل رہا۔اس کے ساتھ برطانیہ استنبول پراسس اور دوسری پیش قدمیوں کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے جن سے تجارت،اقتصادی خوشحالی اورتحفظ کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے.

آخر میں انتخابات اوراس کے بعد اقوام متحدہ کامستقبل :

آخر میں انتخابات اوراس کے بعد اقوام متحدہ کامستقبل .

ہم آنے والے مسائل کوآسان نہیں سمجھتے۔البتہ خوش امیدی کی گنجائش موجود ہے اور افغان حکومت کے تعاون کے ساتھ ہم ایک مستحکم،مشمولہ اور خوشحال افغانستان کے مشترکہ وژن کی تکمیل کر سکتے ہیں۔ اس مشترکہ جدوجہد میں برطانیہ ایک پرعزم اور مضبوط کردارادا کرنا جاری رکھے گا.

شائع کردہ 19 September 2013