سالانہ انسانی حقوق رپورٹ 2015ء
وزارت خارجہ کی 2015ء میں انسانی حقوق اورجمہوریت کی سالانہ رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ انسانی حقوق اب بھی برطانوی خارجہ پالیسی کا دل ہیں.
وزارت خارجہ دفتر نے سالانہ انسانی حقوق رپورٹ برائے 2015ء جاری کردی ہے ۔ اس رپورٹ میں جو 21 اپریل 2016ء کو شائع ہوئی ہے، وزارت خارجہ کے نیٹ ورک میں شامل ملکوں کے بارے میں انسانی حقوق کی ترجیحات دکھائی گئی ہیں.
اس موقع پرسکریٹری خارجہ فلپ ہیمنڈنے کہا:
انسانی حقوق کا فروغ وزارت خارجہ کے روزمرہ فرائض کا بنیادی حصہ ہے اور دنیابھر میں برطانوی سفارتکار اس کے ذمے دار ہیں۔اس سال انسانی حقوق کے منصوبوں کو دی جانے والی رقم کوہم دگنا کرکے 10 ملین پاونڈ کررہے ہیں، یہ رقم میگنا کارٹا فنڈ سے فراہم کی جاتی ہےجواس ایجنڈا کے لئے ہماری اہمیت کا حقیقی مظہر ہے.
رپورٹ میں انسانی حقوق کے تین نکات پرتوجہ مرکوز کی گئی ہے: جمہوری اقدار اور قانون کی حکمرانی؛ ایک مستحکم دنیا میں انسانی حقوق ؛ اور قوانین پر مبنی بین الاقوامی نظام کا استحکام ۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ یہ موضوعات برطانیہ کی پوری پالیسی میں شامل ہیں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے جڑ سے خاتمے کا لازمی حصہ ہیں۔ رپورٹ میں انسانی حقوق کے ترجیحی 30 ملکوں کا ذکر ہے جہاں وزارت خارجہ اس پارلیمنٹ کی مدت کے خاتمے تک رابطے کو ترجیح دے گی.
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خارجہ برطانیہ کس طرح ایک مثبت فرق اور پائیدار نتائج پیدا کرسکتی ہے۔ مثالوں میں برطانیہ کا تعاون، جو انسانی حقوق کونسل کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے، سری لنکا میں برائے امن اور مصالحت ؛ اور تنازعات میں جنسی تشدد کے خلاف برطانیہ کی مسلسل قیادت شامل ہیں.
مزید معلومات
-
سکریٹری خارجہ فلپ ہیمنڈ ٹوئٹر پر@فلپ ہیمنڈ
-
وزارت خارجہ ٹوئٹرپر @وزارت خارجہ
-
وزارت خارجہ اردوٹوئٹریوکےاردو
-
وزارت خارجہ فیس بک